یار اس چیز کا بازار نہیں ہوگا کیا
یار اس چیز کا بازار نہیں ہوگا کیا
خواب کا کوئی خریدار نہیں ہوگا کیا
ہاتھ کا لمس حرارت تو نہیں دے پایا
اس کا مطلب ہے اسے پیار نہیں ہوگا کیا
میں نے دریا کے کناروں کو ملانا چاہا
میری محنت سے تو انکار نہیں ہوگا کیا
مستقل خواب کا حصہ ہی بنا پھرتا ہے
تو کبھی نیند سے بیدار نہیں ہوگا کیا
اس کنارے سے اگر صاف نظر آتا ہے
پھر سفر پار کا بے کار نہیں ہوگا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.