یارو تمہیں خبر نہیں کتنا برا ہوں میں
یارو تمہیں خبر نہیں کتنا برا ہوں میں
کمزوریوں کو اپنی فقط جانتا ہوں میں
مجھ کو کبھی گناہ کا موقع نہیں ملا
ایسا بھی اب نہیں کہ بڑا پارسا ہوں میں
اپنا ہی عکس دیکھتی ہے مجھ میں تیری آنکھ
اے خوش گمان دوست کہاں با صفا ہوں میں
پل بھر بھی اس پہ دل مرا غالب نہیں ہوا
کب سے انا کے ساتھ نبرد آزما ہوں میں
لوگوں سے میرا فاصلہ کچھ اور بڑھ گیا
شہرت کے ساتھ اور بھی تنہا ہوا ہوں میں
ہر لحظہ مجھ سے کہتا ہے اندر کا محتسب
مطلب پرست عہد شکن بے وفا ہوں میں
روشن کیا تھا دل میں کبھی آرزو کا دیپ
کاشفؔ اسی کی آگ میں اب جل رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.