یاروں کے یارانے دیکھے
یاروں کے یارانے دیکھے
دنیا کے فرزانے دیکھے
وقت ضرورت جو کام آئے
ایسے بھی بیگانے دیکھے
دل دے کر پائے ہیں آنسو
عشق کے یہ نذرانے دیکھے
موجوں میں لے جائیں کشتی
ایسے بھی دیوانے دیکھے
باغ ملے اس قسمت کو
ہم نے تو ویرانے دیکھے
حل کرتے ہیں مطلب اپنا
مطلب کے دیوانے دیکھے
ایک ذرا سی بات پہ شاداںؔ
بنتے سو افسانے دیکھے
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 197)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.