یاس بھی ہے حسرت بھی عاشقی سے وابستہ
یاس بھی ہے حسرت بھی عاشقی سے وابستہ
سیکڑوں ہیں ہنگامے زندگی سے وابستہ
بے غرض زمانے میں کون کس سے ملتا ہے
دشمنی بھی ہوتی ہے دوستی سے وابستہ
وہ ابھی اجالوں کی قدر کر نہیں سکتے
زندگی رہی جن کی تیرگی سے وابستہ
سوچ کر یہی ہر دم میں اداس رہتا ہوں
غم ہزار ہوتے ہیں اک خوشی سے وابستہ
آج جو بھی انساں ہے حلقہ جنوں میں ہے
کون ہے زمانے میں آگہی سے وابستہ
کیسے کیسے اہل دل ہو گئے ہیں دیوانے
اک جنوں کا عالم ہے عاشقی سے وابستہ
لطف زندگی احمدؔ ختم ہو گیا ہوتا
غم اگر یے نہ ہوتے زندگی سے وابستہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.