یاس کہتی ہے اجالے سے اندھیرے بن جا
یاس کہتی ہے اجالے سے اندھیرے بن جا
آس کا حکم ہے چاہت کا سویرا بن جا
حسن پر کیف سے کر رام دل اہل زماں
گھیر لے سارا جہاں زلف کا گھیرا بن جا
کیا ستم ہے کہ مرے سادہ و بیکس دل کو
ہوس مال کا فرماں ہے لٹیرا بن جا
میں نے کب تجھ سے کہا ترک تمنا کر کے
اے دل زار کسی بھوت کا ڈیرا بن جا
تھامنا ہے تجھے اک دشمن بد طینت کو
پرچم ہند شجاعت کا پھریرا بن جا
بے نیازانہ گزر جادۂ رنگ و بو سے
اے مرے جذبۂ دل جوگ کا پھیرا بن جا
ضرب دنیا پہ لگا کر اسے تابع کر لے
اس کا دل جیت اندھیرے میں سویرا بن جا
زخمی ناگن کی طرح مارتی ہے پھن دنیا
اس سے بچنے کے لیے ایک سپیرا بن جا
مچھلیاں ڈھونڈتے موتی بھی میسر ہوں گے
گھوم دریاؤں میں بے باک مچھیرا بن جا
کرشن موہنؔ کے دکھی من سبھی بندھن تج کر
جس میں سکھ چین ہو وہ رین بسیرا بن جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.