یاس کی کہر میں لپٹا ہوا چہرہ دیکھا
یاس کی کہر میں لپٹا ہوا چہرہ دیکھا
جسم کا ایک بگڑتا ہوا خاکہ دیکھا
اپنی صورت بھی نہ پہچان سکی آنکھ مری
مدتوں بعد جو میں نے کبھی شیشہ دیکھا
شہر پر ہول میں اب کے یہ عجب منظر تھا
سنگ کشادہ تھا مگر سنگ کو بستہ دیکھا
میں بھی گم صم تھا کوئی بات نہ کرنے پایا
اس کے ہونٹوں پہ بھی جیسے کوئی پہرا دیکھا
تیرا قرب ایک تمنا سو تمنا ہی رہی
حاصل عمر یہی ہے ترا رستہ دیکھا
کیا عجب راکھ سے پیدا ہو کوئی قصر عظیم
ہم نے آتش میں بھی گل زار کا نقشہ دیکھا
میں ہی غمگین نہیں ترک تعلق پہ کمالؔ
وہ بھی ناشاد تھا اس کو بھی فسردہ دیکھا
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 371)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.