Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاس کی منزل میں تنہائی تھی اور کچھ بھی نہیں

شیو چرن داس گوئل ضبط

یاس کی منزل میں تنہائی تھی اور کچھ بھی نہیں

شیو چرن داس گوئل ضبط

MORE BYشیو چرن داس گوئل ضبط

    یاس کی منزل میں تنہائی تھی اور کچھ بھی نہیں

    جرأت پرواز شرمائی تھی اور کچھ بھی نہیں

    آج میخانے میں اذن عام تھا ساقی ترے

    اس لئے دنیا ادھر آئی تھی اور کچھ بھی نہیں

    آج میری کشتئ طوفاں شکن نے دوستو

    ڈوب جانے کی قسم کھائی تھی اور کچھ بھی نہیں

    لوگ جس کو ناگ‌ و ناگن کا فسوں کہنے لگے

    تم نے شاید زلف لہرائی تھی اور کچھ بھی نہیں

    نوح کی کشتی سلامت رہ گئی ہم بچ گئے

    ذات حق کی رحم فرمائی تھی اور کچھ بھی نہیں

    منزل صبر و رضا میں جب کبھی رکھا قدم

    ہاتھ کانپے روح تھرائی تھی اور کچھ بھی نہیں

    دوستوں کو جب سنایا ضبطؔ نے اپنا کلام

    اک صدائے مرحبا آئی تھی اور کچھ بھی نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 201)
    • مطبع : Raghu Nath suhai ummid

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے