یاس کی منزل میں تنہائی تھی اور کچھ بھی نہیں
یاس کی منزل میں تنہائی تھی اور کچھ بھی نہیں
شیو چرن داس گوئل ضبط
MORE BYشیو چرن داس گوئل ضبط
یاس کی منزل میں تنہائی تھی اور کچھ بھی نہیں
جرأت پرواز شرمائی تھی اور کچھ بھی نہیں
آج میخانے میں اذن عام تھا ساقی ترے
اس لئے دنیا ادھر آئی تھی اور کچھ بھی نہیں
آج میری کشتئ طوفاں شکن نے دوستو
ڈوب جانے کی قسم کھائی تھی اور کچھ بھی نہیں
لوگ جس کو ناگ و ناگن کا فسوں کہنے لگے
تم نے شاید زلف لہرائی تھی اور کچھ بھی نہیں
نوح کی کشتی سلامت رہ گئی ہم بچ گئے
ذات حق کی رحم فرمائی تھی اور کچھ بھی نہیں
منزل صبر و رضا میں جب کبھی رکھا قدم
ہاتھ کانپے روح تھرائی تھی اور کچھ بھی نہیں
دوستوں کو جب سنایا ضبطؔ نے اپنا کلام
اک صدائے مرحبا آئی تھی اور کچھ بھی نہیں
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 201)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.