یاس و امید و شادی و غم نے دھوم اٹھائی سینہ میں
یاس و امید و شادی و غم نے دھوم اٹھائی سینہ میں
خوب مجھے ہے آج دھما دھم مار کٹائی سینہ میں
دید کیا جو وادئ مجنوں ہم نے دھن میں وحشت کے
شکل مجسم ہو کے جنوں کی آن سمائی سینہ میں
شیخ و برہمن دیر و حرم میں ڈھونڈھتے ہو کیا لا حاصل
موند کے آنکھیں دیکھو تو ہے ساری خدائی سینہ میں
قہر کیا یہ تم نے صاحب آنکھ لڑانا آفت تھا
جھٹ پٹ دل کو پھونک دیا اور آگ لگائی سینہ میں
حضرت دل تو کب کے سدھارے خوب جو ڈھونڈا انشاؔ نے
ایک دھواں سا آہ کا اٹھا خاک نہ پائی سینہ میں
- Kulliyat-e-inshaallah khan insha
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.