ید بیضا رخ یوسف دل منصور ہوتے ہیں
ید بیضا رخ یوسف دل منصور ہوتے ہیں
جو تو دیکھے تو ذرے بھی چراغ طور ہوتے ہیں
گر اس نکتے کو کچھ سمجھا تو سرو پا بہ گل سمجھا
کہ باغ دہر میں آزاد بھی مجبور ہوتے ہیں
شباب مست کی ڈھلتی ہوئی تاریک راتوں پر
سحر ہنستی ہے یا موئے سیہ کافور ہوتے ہیں
ہو سد راہ کیوں تیرے لئے سنگ وجود اپنا
تو بیباکانہ پائے ناز اٹھا ہم دور ہوتے ہیں
یہ مے خانہ ہے اے شیخ حرم لغزیدہ پا ہو جا
کہ اک ٹھوکر سے پیدا اس جگہ سو طور ہوتے ہیں
سر جمشید کو خشت خم صہبا سے ٹکرا دیں
گدائے مے کدہ بھی کس قدر مغرور ہوتے ہیں
حقارت کی نظر سے خرقہ پوشوں کو نہ دیکھ اے دل
کہ اکثر ان میں اپنے عہد کے منصور ہوتے ہیں
مہیا سنگ در اے نا مراد زندگی کر لے
کہ جینے کی طرح مرنے کے بھی دستور ہوتے ہیں
نہ ہو خون جگر جن میں نہ آواز شکست دل
وہ آنسو ہوں کہ نالے فیضؔ نامنظور ہوتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.