Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یگانہ ان کا بیگانہ ہے بیگانہ یگانہ ہے

اسد علی خان قلق

یگانہ ان کا بیگانہ ہے بیگانہ یگانہ ہے

اسد علی خان قلق

MORE BYاسد علی خان قلق

    یگانہ ان کا بیگانہ ہے بیگانہ یگانہ ہے

    خدائی سے نرالا ان بتوں کا کارخانہ ہے

    نگاہ ناز سے صید اپنا مرغ دل نہیں ہوتا

    کبھی اڑتا نہیں ناوک سے جو وہ یہ نشانہ ہے

    ادھر کلیاں چٹکتی ہیں ادھر شور عنادل ہے

    چمن میں کس کی آمد ہے یہ کیسا شادیانہ ہے

    جنوں نے کی ہے قبر قیس کی اس طرح آرائش

    چراغ غول روشن ہیں بگولہ شامیانہ ہے

    ہمارا حال دل سننے سے دل پر چوٹ لگتی ہے

    اڑا دیتا ہے نیند آنکھوں سے جو وہ یہ فسانہ ہے

    پھلا پھولا نہ کشت دہر میں تخم امید دل

    نہیں آگاہ جو نشو و نما سے یہ وہ دانہ ہے

    جہاں کوشش ذرا کی نقد مضمون اس سے ہاتھ آیا

    زمین شعر میں بھی دفن کیا کوئی خزانہ ہے

    بیاں کرتا ہے میرے وصف اکثر اپنی محفل میں

    یہ اس عیار کی مجھ سے لگاوٹ غائبانہ ہے

    نوا سنجی سے میری بلبلوں کے ہوش اڑتے ہیں

    گلوں سے بھی کہیں رنگیں سوا میرا ترانہ ہے

    تو مشتاقوں سے اپنے چشم پوشی روز کرتا ہے

    ترے دیدار کی دولت بھی قاروں کا خزانہ ہے

    عروس مرگ سے شادی ہوئی ہے خوں سے لب تر ہے

    گلے میں یہ شہید ناز کے جوڑا شہانہ ہے

    کل ان سے پوچھ لیں گے کرتے ہو اب بھی دل آزاری

    جہاں تک چاہیں کر لیں ظلم آج ان کا زمانہ ہے

    ہمیں بخشے نہ بخشے دخل یا مرضی میں مالک کی

    وگرنہ اس کی رحمت کو تو درکار اک بہانہ ہے

    جبیں سا رہتے ہیں ہر دم ملک جن و بشر تو کیا

    در دولت سرائے یار کا وہ آستانہ ہے

    عنادل کی صدا کیا بوم بھی ہے جس جگہ عنقا

    قلقؔ اس گلشن ویراں میں اپنا آشیانہ ہے

    مأخذ :
    • Mazhar-e-Ishq

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے