یگانگی میں بھی دکھ غیریت کے سہتا ہوں
یگانگی میں بھی دکھ غیریت کے سہتا ہوں
چمن میں سبزۂ بیگانہ بن کے رہتا ہوں
تری نگاہ محبت کا آسرا پا کر
فسانۂ ستم روزگار کہتا ہوں
عظیم دھاروں کا رخ پھیرنے کا عزم لیے
حقیر موجوں پہ تنکے کی طرح بہتا ہوں
ہے اپنے ظرف کا مقصود امتحاں شاید
ترے قریب پہنچ کر بھی دور رہتا ہوں
خود اپنے سے بھی چھپایا ہے مدتوں جس کو
قریب آؤ کہ تم سے وہ بات کہتا ہوں
تمہارے بس میں نہیں میرے زخم کا مرہم
میں زندگی کے حقائق کی چوٹ سہتا ہوں
فراز دار بھی حرمتؔ ہے ایک منزل اوج
کوئی مقام ہو میں سر بلند رہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.