Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہاں آغاز اور انجام بدلے جا رہے ہیں

گوہر عزیز

یہاں آغاز اور انجام بدلے جا رہے ہیں

گوہر عزیز

MORE BYگوہر عزیز

    یہاں آغاز اور انجام بدلے جا رہے ہیں

    کہ جیسے مے کشوں میں جام بدلے جا رہے ہیں

    ترقی اور خوشحالی کے دن بھی اور کیا ہوں

    پرانی بستیوں کے نام بدلے جا رہے ہیں

    محافظ راہزن ہو اور ظالم پارسا ہو

    سنا ہے آدمی کے کام بدلے جا رہے ہیں

    نیا مذہب نئی پوجا خدا بھی اب نئے ہوں

    صنم خانوں کے سب اصنام بدلے جا رہے ہیں

    مطابق اب نہیں شاید ہماری سوچ کے وہ

    بزرگوں کے سبھی پیغام بدلے جا رہے ہیں

    قبول عام کر لیں آؤ اب اپنی خطائیں

    سزا سے غالباً انعام بدلے جا رہے ہیں

    برائی کو بھلائی کی سند دے دے کے گوہرؔ

    بہ نام حریت ایام بدلے جا رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے