Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہاں بس دیکھتے ہیں کون کتنا شور کرتا ہے

عرفان صادق

یہاں بس دیکھتے ہیں کون کتنا شور کرتا ہے

عرفان صادق

MORE BYعرفان صادق

    یہاں بس دیکھتے ہیں کون کتنا شور کرتا ہے

    سنی جاتی ہے اس کی جو زیادہ شور کرتا ہے

    مجھے لگتا ہے میں پھر ہجر کے صحرا سے گزروں گا

    مری آنکھوں میں پھر سے ایک دریا شور کرتا ہے

    کبھی مجھ کو مری اپنی صدا تک بھی نہیں آتی

    کبھی یہ دل مرے سینے میں اتنا شور کرتا ہے

    تمہاری بے لحاظی سے یوں ہی دل میں خیال آیا

    اگر کاسے میں سکے ہوں تو کاسہ شور کرتا ہے

    نگلنے آتے ہیں جو اژدہے دکھتے نہیں ہم کو

    مگر اک شاخ پر بیٹھا پرندہ شور کرتا ہے

    چرا لوں خواب میں آئے ہوئے اس شخص کو میں تو

    مگر میرے مقدر کا ستارا شور کرتا ہے

    انہیں کے قدموں کی آہٹ فلک سے آتی ہے سب کو

    وہ جن کے خون میں پختہ ارادہ شور کرتا ہے

    رگیں سارے بدن کی ٹوٹتی محسوس ہوتی ہیں

    کچھ اتنے زور سے اس کا سراپا شور کرتا ہے

    عجب نسبت کی دیکھی ہیں کرشمہ سازیاں عرفانؔ

    اتر کر تن سے بھی اس کا لبادہ شور کرتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے