یہاں دیکھوں وہاں دیکھوں جہاں دیکھوں میں کیا دیکھوں
یہاں دیکھوں وہاں دیکھوں جہاں دیکھوں میں کیا دیکھوں
کبھی خود میں تجھے دیکھوں کبھی تجھ میں خدا دیکھوں
غرض خود سے نہیں کوئی نہ چاہت ہے زمانے کی
کہاں ہستی مری پھر جو تجھے خود سے جدا دیکھوں
محبت کی نظر میں یار لکھی ہو محبت بس
کبھی دیکھوں میں خود کو تو کبھی اس کی وفا دیکھوں
نئی منزل نئی صورت نیا منظر مری فطرت
بدلتا ہوں میں روز و شب ٹھکانہ بھی نیا دیکھوں
وہ الفت کی نگاہیں ہوں وہ چہروں پہ تبسم ہو
مقدس سے دروں دل پہ لکھا نامے وفا دیکھوں
نفاست آہ بھرتی ہے ذلالت کھلکھلاتی ہے
یہ بے ادبی کی دنیا میں کبھی خود کو تنا دیکھوں
یہ اک دنیا دکھے باہر وہ اک دنیا مرے بھیتر
بتا مجھ کو مرے مالک کہاں اپنا پتا دیکھوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.