یہاں اک معجزہ ہو جائے گا کیا
یہ جنگل پھر ہرا ہو جائے گا کیا
اگر میں آپ کی عینک لگا لوں
تو یہ منظر نیا ہو جائے گا کیا
گھڑی بھر میں نئی دنیا بسا دوں
یہ سب بے ساختہ ہو جائے گا کیا
دہکتا ہے یہ سورج کب سے آخر
بجھے گا تو سیہ ہو جائے گا کیا
اگر ہم سانس لینا بند کر دیں
تو اوروں کا بھلا ہو جائے گا کیا
اکھڑتی ہوں جہاں یادوں کی سانسیں
اب اتنا فاصلہ ہو جائے گا کیا
انا الحق کی صدائیں پوچھتی ہیں
یہ سر تن سے جدا ہو جائے گا کیا
ستارے راستہ روکے کھڑے ہیں
کوئی دم حادثہ ہو جائے گا کیا
یہ قضیہ لے تو جائیں آسماں پر
وہاں کچھ فیصلہ ہو جائے گا کیا
جنوں میں کہہ گئے ہم آج کیا کچھ
مگر جو کہہ دیا ہو جائے گا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.