یہاں عشق مست الست ہے یہاں شکل کیا یہاں نام کیا
یہاں عشق مست الست ہے یہاں شکل کیا یہاں نام کیا
یہ جہان موج خیال ہے یہاں عقل و فکر سے کام کیا
رہ عشق کی یہ تجلیاں یہاں گم ہوئے کئی کارواں
کئی پیچ و خم ہیں یہاں وہاں کسی جا پہ کوئی قیام کیا
جہاں حرف و معنی ہیں سب غلط وہاں مدعا نہیں مدعا
جہاں گفتگو بھی حرام ہو وہاں اضطراب کلام کیا
یہی میکدہ ہے وہ میکدہ جہاں قطرہ قطرہ سرور ہے
یہ مقام کیف نگاہ ہے یہاں رقص بادہ و جام کیا
یہ حجاب لا یہ وجود لا یہاں ہر نشان ہے بے نشاں
یہاں کم ہیں عقل و شعور سب یہاں آگہی کا مقام کیا
نہ حرم سے اس کو کوئی غرض نہ ہی دیر سے کوئی واسطہ
جو غلام یار کا ہو گیا وہ بھلا کسی کا غلام کیا
یہ جہان عشق ہے بے خبر یہاں کائنات خودی کہاں
نہیں جب مقام خبر کوئی تو پیام کیا تو سلام کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.