یہاں جنازوں میں قاتل شریک ہوتے ہیں
یہاں جنازوں میں قاتل شریک ہوتے ہیں
سو دین و دنیا الگ کر کے لوگ روتے ہیں
طویل بجھتے چراغوں کا سلسلہ ہے جسے
ہم اپنے ضبط کی دیوار میں پروتے ہیں
کھرچ رہے ہیں وہ کپڑوں سے خون کے چھینٹے
اگرچہ داغ تو آئینے پر بھی ہوتے ہیں
جنوں کمایا ہے اس مصلحت کی دنیا میں
اور اپنی نسل کی گاڑی میں خواب جوتے ہیں
بیانیہ تو سمندر بھی یہ بناتا ہے
سوار ہوتے ہیں جو کشتیاں ڈبوتے ہیں
اسی طرح سے پنپتے ہیں اہل حق حارثؔ
ہم اپنے خون کے قطرے زمیں میں بوتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.