Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہاں کے ہوتے ہوئے ہم مگر وہاں کے تھے

کنال برکڑے

یہاں کے ہوتے ہوئے ہم مگر وہاں کے تھے

کنال برکڑے

MORE BYکنال برکڑے

    یہاں کے ہوتے ہوئے ہم مگر وہاں کے تھے

    یقین جتنے بھی تھے وہ سبھی گماں کے تھے

    جہاں سے زہر خریدا ہے تم نے میرے لیے

    تمہیں جو پھول دئے وہ اسی دکاں کے تھے

    اسی چڑھن سے کئے جاتے ہیں زمیں برباد

    کہ ہم سبھی کبھی باشندے آسماں کے تھے

    تیرے علاوہ غزل سے پتہ لگے سبھی کو

    ہمارے سب گلے شکوہ جو درمیاں کے تھے

    پرانے زخم نئے سے یوں پوچھتے ہیں پتہ

    یہی کہ ہم تو وہاں کے تھے تم کہاں کے تھے

    جہاں ہیں لگتا نہیں ایسے آشیاں کے تھے

    کہ ہم کتابی خیالی کسی جہاں کے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے