یہاں کسی کو کسی پر بھی اعتبار نہیں
یہاں کسی کو کسی پر بھی اعتبار نہیں
کوئی خلوص نہیں اور کوئی پیار نہیں
وہ دیکھنے سے تعلق ضرور رکھتا ہے
مگر مذاق نظر یوں بھی بار بار نہیں
سنبھل کے سوچ کے چھونا شباب کی مے کو
یہ وہ شراب ہے جس کا کوئی اتار نہیں
تم اپنے ذہنوں کو شفاف کیوں نہیں رکھتے
ہمارے شیشۂ دل پر کوئی غبار نہیں
لٹا دی غیر کے نرغے میں ہر خوشی اپنی
ہماری طرح کوئی بھی تو جاں نثار نہیں
نظر سے موڑ دوں موج بلا مگر صابرؔ
تری نظر میں یقیں صبر انکسار نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.