یہاں کسی نے چراغ وفا جلایا تھا
یہاں کسی نے چراغ وفا جلایا تھا
تبھی یہ غم کدۂ دل بھی جگمگایا تھا
جنوں کی شوخ اداؤں نے فاش کر ہی دیا
وہ ایک راز خرد نے جسے چھپایا تھا
شب بہار کی شہزادیو! خبر ہے تمہیں
ابھی ابھی کوئی ناشاد مسکرایا تھا
سلگ رہی ہیں امنگیں تو سوچتا ہوں میں
بہت ہی خشک تری زلفوں کا نرم سایہ تھا
یہ ماہتاب سے کس نے مجھے صدا دی تھی
یہ کون دور سے مرے قریب آیا تھا
- کتاب : urdu kii chunii hu.ii gazale.n (Pg. 32)
- Author : devendra issar
- مطبع : sahityaa parkaashak maalbaara delhi (1963)
- اشاعت : 1963
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.