یہاں کیا ہے وہاں کیا ہے ادھر کیا ہے ادھر کیا ہے
یہاں کیا ہے وہاں کیا ہے ادھر کیا ہے ادھر کیا ہے
کوئی سمجھے تو کیا سمجھے وہ نیرنگ نظر کیا ہے
نہ ہو جس سر میں سودا سرفروشی کا وہ سر کیا ہے
نہ پھونکے خرمن ہستی تو وہ سوز جگر کیا ہے
ترے انداز کے بسمل ہیں ہم ہم سے کوئی پوچھے
تری بانکی ادا کیا ہے تری ترچھی نظر کیا ہے
جہاں سامان وحشت کے اسے وحشت سرا کہیے
جہاں اسباب ویرانی وہ ویرانہ ہے گھر کیا ہے
گئے وہ اور یہ کہتے گئے او جذب دل والے
مجھے بھی دیکھنا ہے جذبۂ دل کا اثر کیا ہے
- کتاب : intekhaab-e-kalaam (Pg. 31)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.