یہاں کیا قتل خوابوں کا ہوا ہے
یہاں کیا قتل خوابوں کا ہوا ہے
تری آنکھوں میں کیوں کرفیو لگا ہے
میں جس کے عشق میں مٹی ہوا تھا
اسے سونے کے پانی سے لکھا ہے
مری آنکھوں میں اکثر دکھنے والا
مری آواز کے پیچھے چھپا ہے
جہاں بچھڑے تھے ہم ان ساحلوں پر
ہمارا نام لہروں نے لکھا ہے
اسی سے جل رہی ہے میری سگریٹ
جو میری میز پر سورج رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.