Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہاں مصروف ہو کر بھی رہا بے کار اتنا ہی

گل فراز

یہاں مصروف ہو کر بھی رہا بے کار اتنا ہی

گل فراز

MORE BYگل فراز

    یہاں مصروف ہو کر بھی رہا بے کار اتنا ہی

    نہ کوئی عشق تھا ایسا مگر میں خار اتنا ہی

    بچھڑنے پر تلا جب وہ سنی کوئی نہیں اس نے

    کہ آخر سارے میں تھا میں بھی حصے دار اتنا ہی

    بظاہر تو یہی لگتا ہے سب آسان ہی ہوگا

    حقیقت میں مگر یہ کام ہے دشوار اتنا ہی

    اب اس نے کوئی لکھ کر تو نہیں دینی ہمیں یہ بات

    کہ سب کے سامنے ہو سکتا ہے اقرار اتنا ہی

    بہت واضح بتا دینے سے بنتی ہی نہیں وہ بات

    ضروری ہے کسی بھی شعر میں اظہار اتنا ہی

    کوئی پلڑا تو بھاری ہونا ہے آخر ترازو کا

    ابھی اقرار ہے اس کا یہاں انکار اتنا ہی

    ضرورت سے زیادہ تو میں رکھتا ہی نہیں ہرگز

    مرا حصہ ہے پورا اور مجھے درکار اتنا ہی

    اضافہ کرنا ہے مقدار میں آہستہ آہستہ

    کہ ایسا کام ہو سکتا ہے پہلی بار اتنا ہی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے