یہاں پر مرا کچھ بھی تھا ہی نہیں
یہاں پر مرا کچھ بھی تھا ہی نہیں
سو گھاٹا ذرا بھی ہوا ہی نہیں
رگوں تک میں خوشبو تری جذب کی
ہوا پے بھروسہ کیا ہی نہیں
مرے دل کی حالت جو تھی وہ رہی
یہ پودا شجر تو ہوا ہی نہیں
وہ کیا ماجرا تھا کھلا ہی نہیں
نشانے پے پتھر لگا ہی نہیں
کہانی دئیے کی بہت خوب ہے
مگر اس میں ذکر ہوا ہی نہیں
جوابوں کے چہروں پے ہیں الجھنیں
سوالوں کا اب تک پتہ ہی نہیں
سفر کا میں آغاز کیسے کروں
مرے حق میں کوئی دعا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.