یہاں رہنے میں دشواری بہت ہے
یہی مٹی مگر پیاری بہت ہے
ہوس سے ملتے جلتے عشق میں اب
جنوں کم ہے اداکاری بہت ہے
چلو اب عشق کا ہی کھیل کھیلیں
ادھر کچھ دن سے بیکاری بہت ہے
میں سائے کو اٹھانا چاہتا ہوں
اٹھا لیتا مگر بھاری بہت ہے
ادھر بھی خامشی کا شور برپا
ادھر سنتے ہیں تیاری بہت ہے
زباں سے سچ نکل جاتا ہے اکثر
ابھی ہم میں یہ بیماری بہت ہے
- کتاب : Aks e Gumgushta (Pg. 22)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.