یہاں سب ہی بدلنا چاہتے ہیں آدمی کو
یہاں سب ہی بدلنا چاہتے ہیں آدمی کو
مگر کرتے نہیں کچھ بھی ذرا سی بہتری کو
اگر میں بھی لکھوں گا روز اپنی مفلسی کو
برا لگ جائے گا سڑکوں پہ رہتی زندگی کو
ہمیں ہر پل سہارا دے رہی ہے شاعری پر
بتاؤ ہم سہارا دے سکیں گے شاعری کو
وہی اک شے لڑے ہیں رات دن جس کے لیے ہم
ملی ہے اب تو کیسے چھوڑ دیں اس روشنی کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.