یہاں سے اب کہیں لے چل خیال یار مجھے
یہاں سے اب کہیں لے چل خیال یار مجھے
چمن میں راس نہ آئے گی یہ بہار مجھے
تری لطیف نگاہوں کی خاص جنبش نے
بنا دیا تری فطرت کا رازدار مجھے
مری حیات کا انجام اور کچھ ہوتا
جو آپ کہتے کبھی اپنا جاں نثار مجھے
بدل دیا ہے نگاہوں سے رخ زمانے کا
کبھی رہا ہے زمانے پہ اختیار مجھے
میں جب چلا ہوں بہ ایں ذوق بندگی اے دوست
قدم قدم پہ ملے آستاں ہزار مجھے
یہ حادثات جو ہیں اضطراب کا پیغام
یہ حادثات ہی آئیں گے سازگار مجھے
عزیزؔ اہل چمن کی شکایتیں بے سود
فریب دے گئی رنگینیٔ بہار مجھے
- کتاب : Mehraab (Pg. 55)
- Author : Aziiz vaarsii
- مطبع : Maktaba Nida-e-ittiihaad (1976)
- اشاعت : 1976
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.