Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہاں تو ہر گھڑی کوہ ندا کی زد میں رہتے ہیں

اشعر نجمی

یہاں تو ہر گھڑی کوہ ندا کی زد میں رہتے ہیں

اشعر نجمی

MORE BYاشعر نجمی

    یہاں تو ہر گھڑی کوہ ندا کی زد میں رہتے ہیں

    تجاوز کے بھی موسم میں ہم اپنی حد میں رہتے ہیں

    بہت محتاط ہو کر سانس لینا معتبر ہو تم

    ہمارا کیا ہے ہم تو خود ہی اپنی رد میں رہتے ہیں

    سراب و آب کی یہ کشمکش بھی ختم ہی سمجھو

    چلو موج صدا بن کر کسی گنبد میں رہتے ہیں

    سروں کے بوجھ کو شانوں پہ رکھنا معجزہ بھی ہے

    ہر اک پل ورنہ ہم بھی حلقۂ سرمد میں رہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے