یہاں تو پون صدی سے یہی کہانی ہے
یہاں تو پون صدی سے یہی کہانی ہے
اصول مر گئے طاقت کی حکمرانی ہے
جو ان کی بات نہ مانے مٹا دیا جائے
حکومتوں کی یہ عادت بہت پرانی ہے
کسی یزید کی بیعت جو میں نہیں کرتا
مری انا مرے اجداد کی نشانی ہے
بھرے ہوئے ہیں ہمارے بدن بغاوت سے
رگوں میں اپنے میاں خون ہے نہ پانی ہے
ہے معجزہ کہ لٹیرے ہیں چار سو پھر بھی
ہمارا شہر محبت کی راجدھانی ہے
نہیں ہے عقل سے اپنی مخالفت لیکن
عمیرؔ ہم نے ہمیشہ سے دل کی مانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.