یہاں وہاں کی بلندی میں شان تھوڑی ہے
یہاں وہاں کی بلندی میں شان تھوڑی ہے
پہاڑ کچھ بھی سہی آسمان تھوڑی ہے
مرے وجود سے کم تیری جان تھوڑی ہے
فساد تیرے مرے درمیان تھوڑی ہے
ملے بنا کوئی رت ہم سے جا نہیں سکتی
ہمارے سر پہ کوئی سائبان تھوڑی ہے
یہ واقعہ ہے کہ دشمن سے مل گئے ہیں دوست
مرا بیان برائے بیان تھوڑی ہے
کرم ہے مجھ پہ کسی اور کے جلانے کو
وہ شخص مجھ پہ کوئی مہربان تھوڑی ہے
وہ ہم خیال ہے اسلوب اس کا جو بھی ہو
رقیب ہی تو ہے چنگیز خان تھوڑی ہے
شجاعؔ شاعری ہوتی ہے ذات کے بل پر
مری کمک پہ کوئی خاندان تھوڑی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.