Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہاں یوں ہی نہیں پہنچا ہوں میں

فہمی بدایونی

یہاں یوں ہی نہیں پہنچا ہوں میں

فہمی بدایونی

MORE BYفہمی بدایونی

    یہاں یوں ہی نہیں پہنچا ہوں میں

    مسلسل رات دن دوڑا ہوں میں

    تری زنجیر کا حصہ ہوں میں

    رہا ہو بھی نہیں سکتا ہوں میں

    تمہاری اوٹ میں جتنا ہوں میں

    بس اتنا ہی نظر آتا ہوں میں

    تمہارے سامنے بیٹھا ہوں میں

    یہی تو سوچ کر زندہ ہوں میں

    ڈراتا ہے خدا سے جب کوئی

    خدا کے پیچھے چھپ جاتا ہوں میں

    پریشاں دھوپ کرتی ہے مجھے

    شکایت چاند سے کرتا ہوں میں

    بہت کچھ کہنا پڑتا ہو جہاں

    وہاں پر کچھ نہیں کہتا ہوں میں

    منا لے گی اسے معلوم ہے

    ابھی سچ مچ نہیں روٹھا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 115)
    • Author : فہمی بدایونی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے