یہاں زندگی کے سہارے بہت ہیں
جو ہے اک بھنور تو کنارے بہت ہیں
یہ مانا کہ تم ہو سکے نہ کسی کے
مگر اس جہاں میں تمہارے بہت ہیں
تری چاہتوں کے طفیل اے خدایا
جہاں میں ترے غم کے مارے بہت ہیں
کبھی ٹوٹتے ہیں جو رنجوں کے بادل
فلک پر ابھرتے ستارے بہت ہیں
کبھی ایسا لگتا ہے کوئی نہیں ہے
کبھی یوں ہوا کہ ہمارے بہت ہیں
غریبی جہالت تشدد ترقی
سیاست کی دنیا میں نعرے بہت ہیں
ہمارے خیالوں میں شبنم کے موتی
حقیقت میں زاہدؔ شرارے بہت ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.