Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہی اکثر اوقات ہم دیکھتے ہیں

سرشار ہوشیارپوری

یہی اکثر اوقات ہم دیکھتے ہیں

سرشار ہوشیارپوری

MORE BYسرشار ہوشیارپوری

    یہی اکثر اوقات ہم دیکھتے ہیں

    ہماری طرف آپ کم دیکھتے ہیں

    تری زلف کے پیچ و خم دیکھتے ہیں

    کہ در ہائے دیر و حرم دیکھتے ہیں

    خدا کی قسم کیا نہیں دیکھتے ہم

    تمہیں جب خدا کی قسم دیکھتے ہیں

    دکھاتی ہے کیا کیا کرشمے محبت

    یہ آب بقا ہے کہ سم دیکھتے ہیں

    ستم بر ستم زندگی کے محافظ

    ستم گر کو وقف ستم دیکھتے ہیں

    اگر ہم بہت کم نظر ہیں تو کیا ہے

    کچھ اہل نظر بھی تو کم دیکھتے ہیں

    ہمارے خدا ہیں مگر آپ کب تک

    رہیں گے صنم کے صنم دیکھتے ہیں

    خدارا نہ پوچھو نہ پوچھو خدارا

    جو ہم دیکھتے تھے جو ہم دیکھتے ہیں

    نظر آئے آئے نہ آئے نہ آئے

    نوشتے میں کیا ہے رقم دیکھتے ہیں

    کسی کے محاسن کسی کے معائب

    یہ تم دیکھتے ہو وہ ہم دیکھتے ہیں

    کئی دیکھنے والے ایسے بھی ہیں جو

    خوشی دیکھتے ہیں نہ غم دیکھتے ہیں

    کب آئے گا دن جب غریبوں کی جانب

    اٹھیں گے تمہارے قدم دیکھتے ہیں

    میں ان مطربوں کی طرف دیکھتا ہوں

    جو سر دیکھتے ہیں نہ سم دیکھتے ہیں

    نہیں دیکھتے آنکھ اٹھا کر غلط ہے

    نہیں واعظ محترم دیکھتے ہیں

    جنہیں ناز ہے قوت باصرہ پر

    وہی لوگ سرشارؔ کم دیکھتے ہیں

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے