یہی اکثر اوقات ہم دیکھتے ہیں
یہی اکثر اوقات ہم دیکھتے ہیں
ہماری طرف آپ کم دیکھتے ہیں
تری زلف کے پیچ و خم دیکھتے ہیں
کہ در ہائے دیر و حرم دیکھتے ہیں
خدا کی قسم کیا نہیں دیکھتے ہم
تمہیں جب خدا کی قسم دیکھتے ہیں
دکھاتی ہے کیا کیا کرشمے محبت
یہ آب بقا ہے کہ سم دیکھتے ہیں
ستم بر ستم زندگی کے محافظ
ستم گر کو وقف ستم دیکھتے ہیں
اگر ہم بہت کم نظر ہیں تو کیا ہے
کچھ اہل نظر بھی تو کم دیکھتے ہیں
ہمارے خدا ہیں مگر آپ کب تک
رہیں گے صنم کے صنم دیکھتے ہیں
خدارا نہ پوچھو نہ پوچھو خدارا
جو ہم دیکھتے تھے جو ہم دیکھتے ہیں
نظر آئے آئے نہ آئے نہ آئے
نوشتے میں کیا ہے رقم دیکھتے ہیں
کسی کے محاسن کسی کے معائب
یہ تم دیکھتے ہو وہ ہم دیکھتے ہیں
کئی دیکھنے والے ایسے بھی ہیں جو
خوشی دیکھتے ہیں نہ غم دیکھتے ہیں
کب آئے گا دن جب غریبوں کی جانب
اٹھیں گے تمہارے قدم دیکھتے ہیں
میں ان مطربوں کی طرف دیکھتا ہوں
جو سر دیکھتے ہیں نہ سم دیکھتے ہیں
نہیں دیکھتے آنکھ اٹھا کر غلط ہے
نہیں واعظ محترم دیکھتے ہیں
جنہیں ناز ہے قوت باصرہ پر
وہی لوگ سرشارؔ کم دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.