یہی بے لوث محبت یہی غم خوارئ خلق (ردیف .. ی)
یہی بے لوث محبت یہی غم خوارئ خلق
اور معراج کسے کہتے ہیں انسانوں کی
نام ہے کیا اسی ہنگامے کا آغاز شباب
ایک آندھی سی چلی آتی ہے ارمانوں کی
جس قدر عشق سے ہوتی ہے فزوں وسعت فکر
عقل رکھتی ہے بنائیں نئے زندانوں کی
اپنی موت اپنی تباہی کی طرف کیا دیکھیں
کہ نگاہیں طرف شمع ہیں پروانوں کی
ہو گئی عمر بہاروں کے تصور میں تمام
سیر کرتے رہے نادید گلستانوں کی
ماسوا اس کے نہیں اور کچھ افسانۂ ہند
ایک تاریخ ہے اجڑے ہوئے کاشانوں کی
- کتاب : Jadeed Shora-e-Urdu (Pg. 901)
- Author : Dr. Abdul Wahid
- مطبع : Feroz sons Printers Publishers and Stationers
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.