یہی ہے دور غم عاشقی تو کیا ہوگا
یہی ہے دور غم عاشقی تو کیا ہوگا
اسی طرح سے کٹی زندگی تو کیا ہوگا
ابھی تو ہم نفسوں کو ہے وہم چارہ گری
ہوئی نہ درد میں پھر بھی کمی تو کیا ہوگا
یہ تیرگی تو بہر حال چھٹ ہی جائے گی
نہ راس آئی ہمیں روشنی تو کیا ہوگا
امید ہے کہ کبھی تو لبوں پہ آئے گی
کبھی نہ آئی لبوں پر ہنسی تو کیا ہوگا
نفس نفس میں فغاں ہے نظر نظر میں ہراس
کچھ اور دن یہی حالت رہی تو کیا ہوگا
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 299)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.