یہی ہے عشق کا انجام شہر میں تیرے
یہی ہے عشق کا انجام شہر میں تیرے
کہ ہو گیا ہوں میں بدنام شہر میں تیرے
ترے فراق میں لکھی تھی جو غزل میں نے
ہوئی ہے آج وہ نیلام شہر میں تیرے
گزر گیا ہے مرا دن خدا خدا کر کے
کٹے گی کیسے مری شام شہر میں تیرے
چھپا لئے ترے دامن کے داغ اور دھبے
لگا کے اپنے پہ الزام شہر میں تیرے
ہماری دنیا میں دن بھی ہے رات کی مانند
کہ چاند نکلا سر شام شہر میں تیرے
مثال آئنہ روشن ہوں ساری دنیا میں
نہ آیا پھر بھی کسی کام شہر میں تیرے
ادب کی بزم میں گمنام تو نہیں افسرؔ
سنا ہے سب نے مرا نام شہر میں تیرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.