یہی ہم کو گماں اکثر رہے ہیں
یہی ہم کو گماں اکثر رہے ہیں
ہمارے نام وہ جاں کر رہے ہیں
ابھی ہے دور آغاز محبت
وہ میرا دل دکھاتے ڈر رہے ہیں
وفا ان کی طبیعت میں نہیں ہے
وہ کوشش تو یقیناً کر رہے ہیں
قضا کا خوف ہے لوگوں کو لیکن
ہم اپنی زندگی سے ڈر رہے ہیں
وہی بھٹکے ہوئے ہیں راستے سے
بذات خود جو اک رہبر رہے ہیں
جو اپنے آپ سے بھی خوش نہیں ہیں
خفا مجھ سے وہی اکثر رہے ہیں
مری رسوائی ہو جائے نہ زندہ
وہ میرا نام لے کر مر رہے ہیں
کریں گے شاعری بھی اگلے دم پر
ابھی تو ہم محبت کر رہے ہیں
شکھاؔ میں میٹھے پانی کی ندی ہوں
مجھے کیوں لوگ کھارا کر رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.