یہی حساب محبت دوبارہ کر کے لاؤ
یہی حساب محبت دوبارہ کر کے لاؤ
جہاں جہاں ہے منافع خسارہ کر کے لاؤ
براہ راست نہ چھونا کبھی وہ شعلۂ طور
ذرا ذرا سا اسے استعارہ کر کے لاؤ
بدن سے پھوٹ پڑا اس کی روح کا سیلاب
تو جاؤ اس کو بدن کا کنارہ کر کے لاؤ
نئے وصال کی خاطر گزارو عدت ہجر
اور اپنے دل کو دوبارہ کنوارا کر کے لاؤ
دیار عشق میں اور اتنے کر و فر کے ساتھ
بدن کو توڑ کے دل کو بیچارہ کر کے لاؤ
بڑا یقیں ہے محبت کے معجزوں پہ تمہیں
تو لو یہ قطرۂ اشک اور ستارہ کر کے لاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.