Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہی ہوا ہے جو اس رہ گزر سے گزرے ہیں

کشفی لکھنؤی

یہی ہوا ہے جو اس رہ گزر سے گزرے ہیں

کشفی لکھنؤی

MORE BYکشفی لکھنؤی

    یہی ہوا ہے جو اس رہ گزر سے گزرے ہیں

    ہزار حشر کے منظر نظر سے گزرے ہیں

    وہ راہیں آج بھی نقش وفا سے ہیں روشن

    مزاج دان محبت جدھر سے گزرے ہیں

    خدا کرے نہ وہ گزریں کسی کی نظروں سے

    جو سیل درد و بلا میرے سر سے گزرے ہیں

    چھپائے آنکھوں میں آنسو دلوں میں درد و فغاں

    وفا شناس یوں ہی تیرے در سے گزرے ہیں

    تلاش یار میں ہم کیا ڈریں مصیبت سے

    ہزار بار رہ پر خطر سے گزرے ہیں

    کھلا گئے ہیں محبت کے پھول کانٹوں میں

    تمہارے چاہنے والے جدھر سے گزرے ہیں

    دل و جگر میں اجالا ہے آج تک جن کا

    کچھ ایسے جلوے بھی کشفیؔ نظر سے گزرے ہیں

    مأخذ :
    • Saaz-o-Naghma

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے