Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہی جو آج ہیں خاروں پہ چلنے والے لوگ

انس نبیل

یہی جو آج ہیں خاروں پہ چلنے والے لوگ

انس نبیل

MORE BYانس نبیل

    یہی جو آج ہیں خاروں پہ چلنے والے لوگ

    کبھی تھے چاند ستاروں پہ چلنے والے لوگ

    انہیں شعور نہیں کس طرف کو جاتے ہیں

    یہ سب ہیں جوش میں نعروں پہ چلنے والے لوگ

    سلگتی ریت ہو نیزہ ہو آگ و دریا ہو

    ہیں میری قوم میں چاروں پہ چلنے والے لوگ

    زبان کیسے سمجھ پائیں گے عزیمت کی

    یہ مصلحت کے اشاروں پہ چلنے والے لوگ

    جنون عشق کے ماروں کی ہے یہی تمثیل

    ہوں جیسے بجلی کے تاروں پہ چلنے والے لوگ

    بھٹک رہا ہے اندھیرے میں حق کہ مل جائیں

    چمکتی تیغ کی دھاروں پہ چلنے والے لوگ

    نبیلؔ پیار کی اک جھیل تھا مگر افسوس

    سمجھ سکے نہ کناروں پہ چلنے والے لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے