Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہی کارن جدائی کا بنا تھا

وسیم حیدر

یہی کارن جدائی کا بنا تھا

وسیم حیدر

MORE BYوسیم حیدر

    یہی کارن جدائی کا بنا تھا

    مجھے وہ وقت سے پہلے ملا تھا

    اسی نے زخم بھی اتنے دئے تھے

    جسے میں جس قدر اچھا لگا تھا

    مری ماں دکھ میں مجھ کو دیکھتی تھی

    میں چھوٹا تھا مگر سب سے بڑا تھا

    اداسی میرے پیچھے پڑ گئی تھی

    مرا دل تھا یا کوئی غم سرا تھا

    سوال عشق پر بولے کہ ہاں ہے

    جو پوچھا مجھ سے بس اتنا کہا تھا

    بھنور سے آخری سسکی یہ ابھری

    ہمارا ناخدا تھا با خدا تھا

    جسے سب عقل کل سمجھے ہوئے تھے

    اسی کی عقل پر پردہ پڑا تھا

    جہاں پر تھک کے میں بیٹھا ہوا تھا

    وہاں سے راستا چلنے لگا تھا

    نہیں تھا وقت لیکن تیری خاطر

    مجھے ہر شخص سے ملنا پڑا تھا

    وہ آنکھیں مجھ کو گھورے جا رہی تھیں

    میں ان کو دیکھ کے سہما ہوا تھا

    محبت کا نہیں ہے علم لیکن

    میں ان ہاتھوں کو اکثر چومتا تھا

    وہ ملتا خود کشی کرنے سے پہلے

    میں اس کو بخش دینا چاہتا تھا

    کہیں پر شادیانے بج رہے تھے

    کسی کا دکھ زیادہ ہو گیا تھا

    وہ پیشانی مجھے اچھی لگی تھی

    میں ان ہونٹوں کا گرویدہ ہوا تھا

    جواں بیٹے کے آنسو پونچھتا تھا

    وہ بوڑھا باپ جو سٹھیا گیا تھا

    زمیں پاؤں پڑی تھی ورنہ حیدرؔ

    مرے سر سے فلک تک راستا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے