یہی کہیں گے سبھی گھر کو گھر سمجھتے ہیں
یہی کہیں گے سبھی گھر کو گھر سمجھتے ہیں
یہ جھوٹ وہ ہے جسے بام و در سمجھتے ہیں
بسا بسایا کوئی اس طرف تو آتا نہیں
جو لا مکاں ہیں وہی دل کو گھر سمجھتے ہیں
میں ایسے دشت نوردوں کو ساتھ رکھتا ہوں
کتاب پڑھ کے جو اپنا سفر سمجھتے ہیں
یہ آسمان انہیں سرپھروں سے سر ہوگا
تصورات کو جو بال و پر سمجھتے ہیں
جو نا سمجھ ہیں اٹھاتے ہیں زندگی کے مزے
سمجھنے والے تو بس عمر بھر سمجھتے ہیں
شجر شجر سے میں لیتا ہوں مشورہ ہر گام
وہ چل نہ پائیں مگر رہگزر سمجھتے ہیں
امت بجاجؔ کوئی ڈر کو جیت پایا کیا
وہ کامیاب ہیں جو اپنا ڈر سمجھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.