یہی کہتی لیلیٔ سوختہ جاں نہیں کھاتی ادب سے خدا کی قسم
یہی کہتی لیلیٔ سوختہ جاں نہیں کھاتی ادب سے خدا کی قسم
مرزا محمد تقی ہوسؔ
MORE BYمرزا محمد تقی ہوسؔ
یہی کہتی لیلیٔ سوختہ جاں نہیں کھاتی ادب سے خدا کی قسم
غم قیس سوا مجھے غم نہیں کچھ اسی کشتۂ ناز و ادا کی قسم
کبھی کہتا تھا قیس غزالوں سے جا کہو ناقہ یاں سے کدھر کو گیا
کبھی کہتا تھا تو ہی بتائے صبا تجھے لیلیٰ کی زلف دوتا کی قسم
ترے کشتۂ غم کا ہے حال بتر یہی کہیو جو جانا ہو تیرا ادھر
تجھے قاصد موج نسیم سحر مری ہجر کی شب کی بکا کی قسم
آئی ہوسؔ مجھے پھولوں کی بو کبھی بیٹھا نہ جا کے میں بر لب جو
مری تنگئ دل تو گئی نہ کبھو مجھے باغ جہاں کے فضا کی قسم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.