Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہی نہیں ہے کہ شانوں سے خون بہتا ہے

جہانزیب ساحر

یہی نہیں ہے کہ شانوں سے خون بہتا ہے

جہانزیب ساحر

MORE BYجہانزیب ساحر

    یہی نہیں ہے کہ شانوں سے خون بہتا ہے

    ابھی تو اپنی میانوں سے خون بہتا ہے

    وہ گال سرخ ہوئے ہوں تو یوں لگیں جیسے

    سفید ریشمی تھانوں سے خون بہتا ہے

    یہ خامشی وہ بلا ہے کہ چیخ اٹھے اگر

    تو سننے والوں کے کانوں سے خون بہتا ہے

    ہمارے خواب پٹکتے ہیں یوں ہمارے سر

    تمام رات سرہانوں سے خون بہتا ہے

    وہ جنگ جیت کے اونٹوں کا رخ بدلنے لگے

    ابھی تو ان کی مچانوں سے خون بہتا ہے

    یہ اپنے دور کے سب سے بڑے منافق ہیں

    اسی لیے تو زبانوں سے خون بہتا ہے

    تمام وقت گزرتا ہے زخم سہلاتے

    طرح طرح کے بہانوں سے خون بہتا ہے

    ہمیں تو علم سکھایا نہیں ہے تھونپا ہے

    ہمارے علمی خزانوں سے خون بہتا ہے

    نہ جانے کتنے زمانے گزر گئے ساحر

    نہ جانے کتنے زمانوں سے خون بہتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے