یہی نہیں کہ جدائی میں مار دیتا ہے
یہی نہیں کہ جدائی میں مار دیتا ہے
وہ زندگی بھی مجھے بے شمار دیتا ہے
اسے بھی پیاسا سمجھتے ہو حد نہیں ویسے
جو خالی آنکھ میں دریا اتار دیتا ہے
تم اب تو وقت بھی دیتے ہو اس طرح مجھ کو
کہ جیسے کوئی کسی کو ادھار دیتا ہے
یہ دینے والے کی گنتی کو مسئلہ کیا ہے
کسی کو ایک کسی کو ہزار دیتا ہے
جدا کرے تو جدائی میں کچھ نہیں بچتا
قریب ہو تو مقدر سنوار دیتا ہے
کسی خوشی پہ بھی مجھ کو یقیں نہیں آتا
یہ دل خوشی کو مصیبت قرار دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.