Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہی نہیں اسے لکھنا سلام بھول گیا

مقسط ندیم

یہی نہیں اسے لکھنا سلام بھول گیا

مقسط ندیم

MORE BYمقسط ندیم

    یہی نہیں اسے لکھنا سلام بھول گیا

    میں خط پہ اس کا پتہ اور نام بھول گیا

    یہ ہو گیا تھا ضروری کوئی پکارے مجھے

    میں ایک روز تو اپنا ہی نام بھول گیا

    میں حافظے کی خرابی پہ اس لیے خوش ہوں

    غنیم بھول گئے انتقام بھول گیا

    کسی نے چلنا سکھایا تھا ایک بار مجھے

    پھر اس کے بعد میں جیسے قیام بھول گیا

    اسے کہانی سناتے ہوئے خیال آیا

    میں کیا کروں گا اگر اختتام بھول گیا

    نہیں جو کرنا تھے مجھ کو وہ کام یاد رہے

    میں گھر سے نکلا تھا کرنے جو کام بھول گیا

    کسی کے شعر تو مقسطؔ میں یاد کیا رکھتا

    قسم خدا کی میں اپنا کلام بھول گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے