Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہی سفر کی تمنا یہی تھکن کی پکار

شاذ تمکنت

یہی سفر کی تمنا یہی تھکن کی پکار

شاذ تمکنت

MORE BYشاذ تمکنت

    یہی سفر کی تمنا یہی تھکن کی پکار

    کھڑے ہوئے ہیں بہت دور تک گھنے اشجار

    نہیں یہ فکر کہ سر پھوڑنے کہاں جائیں

    بہت بلند ہے اپنے وجود کی دیوار

    دراز قد بہ ادائے خرام کیا کہنا

    تمام اہل جہاں کے لئے ہے درس وقار

    یہ دور وہ ہے کہ سب نیم جاں نظر آئے

    کہ رقص میں ہے اناڑی کے ہاتھ میں تلوار

    بدلتی رت ہے رگ سبزہ میں نمو کم کم

    کلی کلی پہ ترا نام لکھ رہی ہے بہار

    شکستہ بت ہیں جبیں زخم زخم بت گر کی

    سرہانے تیشہ کے لرزیدہ ہے کوئی جھنکار

    دکھائی دے تو وہ بس خواب میں دکھائی دے

    مرا یہ حال کہ میں مدتوں سے ہوں بیدار

    وہ لوگ جو تجھے ہر روز دیکھتے ہوں گے

    انہیں خبر نہیں کیا شے ہے حسرت دیدار

    ز فرق تا بہ قدم روپ رنگ کی جھنکار

    تمام مہر و محبت تمام بوس و کنار

    طرح طرح سے کوئی نام شاذؔ لکھتا تھا

    ہتھیلیوں پہ حنائی حروف تھے گلکار

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے