یہی سزا ہے چراغوں سے آشنائی کی
مرے خلاف ہواؤں نے کاروائی کی
نہیں کھلے ہیں کئی دن سے باندھ آنکھوں کے
بدن پے ایک پرت جم گئی ہے کائی کی
دریچے کھول دئے رات پھر سے ماضی کے
تمام سمت اداسی سے روشنائی کی
شب وصال کھنگالا ورق ورق اس کا
بدن کتاب کی تفصیل سے پڑھائی کی
اسیر عشق بنا ہی لیا مجھے اس نے
قبول ہو ہی گئیں عرضیاں رہائی کی
کہاں تلاش رہا ہے جدائی کے معنی
مجھے نہار میں تفسیر ہوں جدائی کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.