یہی صورت رہی تو
یہی صورت رہی تو
گزر لی زندگی تو
ہے دنیا جب یہ دنیا
رہے گی کچھ کمی تو
اے فرصت اتنی فرصت
ملوں خود سے کبھی تو
مجھے بے خواب کر دے
کہ سو لوں دو گھڑی تو
بس اب اک قہقہہ ہوں
کہیں کھو دی ہنسی تو
لہو آنسو کہ پانی
ہے پلکوں تک نمی تو
یہ میں ہی چیخ اٹھا
ہوں آخر آدمی تو
میں خود میں لوٹ آیا
تھی اندر روشنی تو
فقیری بیچتا ہوں
گنوا دی سروری تو
زحل ہو یا عطارد
ہمیں تھے مشتری تو
وہی دیوانگی ہے
وہی دیوانگی تو
ہماری آستیں میں
رہے ہیں آپ بھی تو
اب اتنی ہڑبڑی کیوں
لے گٹھری باندھ لی تو
کدھر نکلی جوانی
ابھی تک تھی ابھی تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.