یہی تمنائے دل ہے ان کی جدھر کو رخ ہو ادھر کو چلئے
یہی تمنائے دل ہے ان کی جدھر کو رخ ہو ادھر کو چلئے
پنڈت جواہر ناتھ ساقی
MORE BYپنڈت جواہر ناتھ ساقی
یہی تمنائے دل ہے ان کی جدھر کو رخ ہو ادھر کو چلئے
ہوا ہے گو اشتیاق بے حد جما کے پائے نظر کو چلئے
ہوئے ہیں محروم دید بے دل کیا تجاہل کا اس نے بسمل
وہ دل ربا بن گیا ہے قاتل کمر کو کس کے سفر کو چلئے
غرض تھی اظہار مدعا سے ستم کو کیا ہو گئے جو شاکی
وہ دیکھتے ہی بگڑ نہ جائیں بلانے اب نامہ بر کو چلئے
بنا ہے دم ساز کون ان کا پتہ نہیں مدتوں سے لگتا
یہ راز ہو جائے آشکارا کہیں سے لینے خبر کو چلئے
اگر ہے شوق جمال جاناں نہیں ہے کچھ پاس وضع موزوں
شکوہ تمکیں وداع کیجے منانے اس عشوہ گر کو چلئے
شہید ہے ساقیؔٔ دعا گو کشیدہ کیوں اس قدر ہوئے ہو
کبھی تو اے یار دیکھنے کو ذرا قتیل نظر کو چلئے
- کتاب : Kulliyat-e-Saaqi (Pg. e-192 p-189)
- Author : Pandit Jawahar Nath Saqi
- مطبع : Pandit Jawahar Nath Saqi (1926)
- اشاعت : 1926
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.